زمانہ تیرے لیے ہے، ازل ابد تیرےؐ ان آئنوں میں جھلکتے ہیں خال و خد تیرےؐ
میں کس طرح ترےؐ اوصاف کا شمار کروں خدا کے بعد محاسن ہیں بے عدو تیرےؐ
تو چاند بن کے انہیں بخشتا ہے طغیانی سمندروں کے طلامل میں جزر ومد تیرےؐ
ہوئی ہے قریہ بہ قریہ جہاں میں تیریؐ ثنا ہوۓ ہیں دہر میں چرچے بلد بلد تیرےؐ
کسے خبر کہ تیرےؐ زیرِ لب تبسم میں نہقتہ رہتے تھے کتنے غمِ اسد تیرےؐ
تریؐ حدیث میں مضمر ہے اعتبار سخن مرے لیے تو سبھی ہیں سند تیرےؐ