زائر کوۓ جناں آہستہ چل دیکھ آیا ہے یہاں آہستہ چل
جیسے جی چاہے جہاں میں گھوم پھر یہ مدینہ ہے یہاں آہستہ چل
نقش پاۓ سرورؐ کونین کی ہر طرف ہے کہکشاں آہستہ چل
بارگاہ ناز میں آہستہ بول ہو نہ سب کچھ رائیگاں آہستہ چل
در پہ آیا ہوں بڑی مدت کے بعد اے میری عمر رواں آہستہ چل
جالیوں کے سامنے جلدی نہ کر وہ ہیں نازش مہرباں آہستہ چل