زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا جھکاؤ نظریں بچھؤ پلکیں ادب کا اعلیٰ مقام آیا
یہ کون سرپہ کفن لپیٹے طلا ہے الفت کے راستے پر فرشتے حیرت سے تک رہےہیں یہ کوں ذی احترام آیا
فضامیں لَبَّیک کی صدائیں زِ فرش تاعرش گونجتی ہیں ہراک قربان ہورہا ہےزباں پہ یہ کس کا نام آیا
یہ راہِ حق ہے سنبھل کے چلنا یہاں ہے منزل قدم قدم پر پہنچا درپرتو کہنا آقا ﷺ سلام لیجۓ غلام آیا
یہ کہنا آقا ﷺ بہت سےعاشق تڑپتےسےچھوڑآیا ہوں میں بُلا وے کے منتظر ہیں لیکن نہ صبح آیا نہ شام آیا
خدا تیرا حافظ و نگہباں اے راہِ بطحا کو جانےوالے نوید صدا بنساط بن کر پیامِ دَارُالسّلام آیا