یہ ساری فضائیں کہتی ہیں پر نور ہوائیں کہتی ہیں
رحمت کی گھٹائیں کہتی ہیں سرکار جیا نئیں آؤنا ایں
اُن کے عاشق غوث و قلندر اُن کے عاشق پیر پیمبر
جو اُن کے درکا منگتا ہے جو اُن کے غم میں روتا ہے
دل اُس کا یہ ہی کہتا ہے سرکار جیا نئیں آؤنا ایں
کیوں نہ اُن کے گیت سنائیں جن کی سارے جگ پر چھائیں
میلاد بھی اُن کا منائیں گے ہم اپنے گھروں کو سجائیں گے
دیوانے مل کر گائیں گے سرکار جیا نئیں آؤنا ایں
اُن کے منگتے چاند اور تارے اُن کے منگتے عاشق سارے
جو محفل پاک سجاتا ہے جو گیت نبی کے گاتا ہے
ہر دم وہ یہ ہی کہتا ہے سرکار جیا نئیں آؤنا ایں
اُن کا رتبہ سب سے اچیرا اُن کے دم سےہر سُو سویرا
سب شاہ و گدا بھی کہتے ہیں لاہور کے داتا بھی کہتے ہیں
میرے احمد رضا بھی کہتے ہیں سرکار جیا نئیں آؤنا ایں
اُن کی سارے جگ میں پکاریں اُن کے دم سے ساری بہاریں
یہ جتنے سمندر چلتے ہیں یہ جتنے دریا بہتے ہیں
ثاقبؔ وہ یہ ہی کہتے ہیں سرکار جیا نئیں آؤنا ایں