Yeh Hai Diyar e Payamber

یہ ہے دیارِ پیمبر یہیں ٹھہر جائیں براۓ اوجِ مقدر یہیں ٹھہر جائیں



وراۓ حدِ گماں ہے تجلیوں کا سماں کہاں ملے گا یہ منظر یہیں ٹھہر جائیں



بلا کی دھوپ ہے دنیا کے ریگ زاروں میں یہاں ہے چھاؤں میسر یہیں ٹھہر جائیں



عجب کشش ہے تری نور خیز گلیوں میں تمام راستے آکر یہیں ٹھہر جائیں




Get it on Google Play



مسافرانِ رہِ عشق یہ مدینہ ہے یہاں قیام ہے بہتر، یہیں ٹھہر جائیں



ضریحِ پاک سے طالبؔ صدا یہ آتی ہے درود و ذکر کے خوگر یہیں ٹھہر جائیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah