Yaad e Shah e Batha Mein

یادِ شہِ بطحا میں جو اَشک بہاتے ہیں گھر بیٹھ کے طیبہ کا وُہ لُطف اُٹھاتے ہیں



جو یادِ مدینہ کو سینوں میں بَساتے ہیں جینے کا مزہ ایسے عُشّاق ہی پاتے ہیں



کِس پیار سے اُمّت کے وہ ناز اُٹھاتے ہیں عصیاں کو غلاموں کے اَشکوں سے مٹاتے ہیں




Get it on Google Play



وہ اپنے غلاموں کو دوزخ سے بچاتے ہیں اللہ کی رحمت سے جنّت میں بساتے ہیں



سرکار کِھلاتے ہیں سرکار پِلاتے ہیں سلطان و گدا سب کو سرکار نبھاتے ہیں



روتے ہیں تڑپتے ہیں یہ آپ کے دیوانے سرکار مدینے کو پھر قافِلے جاتے ہیں



بِپھری ہوئی موجوں میں جب اُنکو پکارا ہے طُوفان سے کِشتی کو وہ پَار لگاتے ہیں



جتنے بھی ہیں دیوانے ان سب کو بُلا لیجے ارمان غریبوں کو طیبہ کے رُلاتے ہیں



یہ آپ کی مرضی ہے جن پر بھی کرم کردیں جنّت کی سَنَد دینے روضے پہ بُلاتے ہیں



وہ حَشر کے مَیداں میں دامن میں چُھپائیں گے ہم سب کے یَہاں پر بھی جو عَیْب چُھپاتے ہیں



غم مُجھ کو مدینے کا سرکار عطا کردو! آزار زمانے کے بیکار رُلاتے ہیں



قُربان! سرِ محشر ہم پیاس کے ماروں کو بھر بھر کے وہ کوثر کے کیا جَام پِلاتے ہیں



عَرصہ ہُوا اے آقا! طیبہ سے جُدائی کو عطارؔ کو کب جاناں ! پھر در پہ بلاتے ہیں



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah