یا نبی مجھ کو طیبہ بلانا سبز گنبد کا جلوہ دکھانا
تیری فرقت میں دل رو رہا ہے یاد ہر وقت تو آرہا ہے
سارے جگ سے حسیں میرے ماہِ مبیں مجھکو دیدار اپنا کرانا
روز کرتا ہوں رو رو دعائیں دیکھ لوں میں بھی گنبدِ کی چھائیں
یا حبیب خدا میری سن لے دعا جلد روضہ مجھے تم دکھانا
میرے سر پر غموں کے ہیں ساۓ تم بن دکھ کون میرے مٹاۓ
یاشفیع امم اک نگاہِ کرم میرے دکھوں کو اللہ مٹانا
جھولی پھیلاۓ در پہ کھڑا ہوں رو رو فریاد یہ کررہا ہوں
شاہِ خیرالانام انبیاء کےامام خیررحمت کی جھولی میں پانا
ثاقبؔ عرفان تیرا دیوانہ گاتا رہتا ہے تیرا ترانہ
میرے پیارے شہا مجھکو وقتِ نزع جلوہ اپنا حسیں ہے دکھانا