وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والے
مرادیں غریبوں کی بر لانے والے
اتر کر حرا سے سوۓ قوم آیا
اور اک نسخہء کیمیا ساتھ لایا
مسِ خام کو جس نے کندن بنایا
کھرا اور کھوٹا الگ کر دکھایا
عرب جس پہ قرنوں سے تھا جہل چھایا
پلٹ دی بس اک آن میں اس کی کایا
رہا ڈر نہ بیڑے کو موج بلا کا
اِدھر سے اُدھر پھر گیا رخ ہوا کا