عمر بھر سرکار کی ہم گفتگو کرتے رہے دل کو اُنکی گفتگو سے مُشکبو کرتے رہے
روح میں جو چاک اۓ تھے گناہوں کے سبب سوزنِ ذکرِ پیمبرؐ سے رفُو کرتے رہے
رات بھر مدحت سرائی تھی وہاں محبوب کی رات بھر ہم لوگ آنکھوں کا وضو کرتے رہے
میں تصور میں کھڑا تھا اپنے آقاؐ کے حضور شہر بھر میں لوگ میری جستجو کرتے رہے
ہم کہاں عزت کے قابل تھے مگر بستی کے لوگ نعت کے صدقے ہماری آبرو کرتے رہے
خوبئ قسمت کہ ہم کو وہ نبی بخشا گیا انبیاء بھی جس نبی کی آرزو کرتے رہے