تمہارا ذکر جب کیا ہنر کمال ہوگیا
ہر ایک شعر نعت کا فلک مثال ہوگیا
تمام ہوگئی مری کشیدگی نصیب سے
تم آگۓ خدا سے رابطہ بحال ہوگیا
درود کیمیا ہے قلب و جاں کے اطمینان کو
لبوں پہ آگیا تو دور ہر ملال ہوگیا
مرا جہان ہست اس کے دم قدم کا فیض ہے
وجود کا سبب جو ایک خوش خیال ہوگیا