تو سیرت وکردار میں بھی وحی خداہے تو صل علیٰ صل علیٰ صل علیٰ ہے
اتنا مجھے معلوم ہے سرکار دوعالم پوشیدہ ترے حسن میں، حسن خدا ہے
پیمانہ چھلک جاۓ نہ اب صبرکا میرا اتنا تو بتا ہجر سزاہے جزا ہے
ڈر ہے نہ اترجاۓ کہیں نیند سےآقا جو نشہ تیری یاد میں جاگن سے ملا ہے
خالی کوئی لوٹا نہیں دربار سے تیرے رحمت ہے تیری خوب عجب فیض ترا ہے
جیونہو کہ ہو موت ملے دید پیمبر گر رخ سے ہےپردہ تو جنت بھی بھلا ہے
آقاکی زیارت سے حسین آنکھ ہو روشن اُجڑی نگاہوں کی طلب اس کےسواکیا ہے