تریؐ پناہ میں روز جزا کا خوف نہیں ہم اہلِ درد ہیں بیت سرا کا خوف نہیں
ترا کرم ہے تو یکسر سکون ہے دل کو یہاں ہمیں کسی رنج و بلا کا خوف نہیں
نفس نفس میں بسی ہے ہواۓ کوۓ رسولؐ ترا ہے فیض کہ حبسِ ہوا کا خوف نہیں
ترے ہی نام کا صدقہ ہرے بھرے موسم کسی وبال کسی ابتلا کا خوف نہیں
غرور اسمِ محمدؐ کے ہیں علم بردار ذرا سا بھی ہمیں اہلِ جفا کا خوف نہیں