تیری رحمت یہ شب گھڑی لائی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
میرے گلشن پہ بھر بہار آئی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ شکر میں جھک گیا ہے سر میرا تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
درد فرقت سے دل میرا مضطر ہورہا تھا مگر میرے دلبر درد دوری یہ تو نے فرمائی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
پھنس گیا جب غموں کے چنگل میں جب دھنسا مشکلوں کی دلدل میں فوراً امداد تو نے فرمائی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
چار جانب تھے میرے رنج و الم پر کرم سے تیرے شاہ امم ﷺ بات بگڑی ہوئی تھی بن آئی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
اشک ہوتے ہیں آنکھ سے جاری رنج ہوتا ہے روح پر طاری یاد طیبہ کی جب تڑپائی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
یا نبی ﷺ دید ہوگی کب تیری اک مدت سے آنکھ ہے میری تیرے دیدار کی تمنائی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ
یاسمین میں نہ وہ سمن میں ہے نہ جناں کے حسیں چمن میں ہے دشت طیبہ میں جو ہے رعنائی تیرے قرباں حبیبی یا مولائی ﷺ