Tere Diyar Ke Ehsan Bhoolte Hi Nahi

تیرے دیار کے احسان بھولتے ہی نہیں عنایتوں کے وہ سامان بھولتے ہی نہیں



وہ جالیاں ، وہ دریچے وہ ممبر و محراب وہ در ، وہ روضہ ، وہ دربان بھولتے ہی نہیں



جبیں پہ نور ، نظر میں ادب ، دلوں میں گداز حریمِ ناز کے مہمان بھولتے ہی نہیں



بوقتِ اذنِ حضوری ، وہ آنسوؤں کی تڑپ وہ آرزوئیں ، وہ ارمان بھولتے ہی نہیں




Get it on Google Play



ملائکہ بھی یہ جنت میں جا کہ کہتے ہیں کہ اُس نگر کے خیابان بھولتے ہی نہیں



نظر بدل گئی ، منظر بدل گئے سارے تیری نگاہ کے فیضان بھولتے ہی نہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah