سوۓ طیبہ جانے والو! مجھے چھوڑکرنہ جانا میری آنکھوں کو دکھا دو شہ دین کا آستانہ
ہیں وہ جالیاں سنہری میری حسرتوں کا محور وہ سنبھالا مجھ کو دیں گےجو ہیں خاص رب کےدلبر
مجھے پہنچ کرمدینہ نہیں لوٹ کر ہے آنا سوۓطیبہ جانے والو! مجھے چھوڑکرنہ جانا
میں تڑپ رہا ہوں تنہا میری بے بسی تو سیکھو میں اسیررنج وغم ہوں میری بے کلی تو دیکھو
ذرا روضہ نبی کا مجھے راستہ بتانا سوۓ طیبہ جانے والو! مجھے چھوڑکر نہ جانا
در مصطفیٰ پر میری جب حاضری لگے گی مجھے پھر کرم سے ان کے نئ زندگی لیےگی
کوئی کل کا ایک پل کا نہیں کچھ بھی ہے بھروسہ مجھے ہمسفر بنا لو کہیں رہ نہ جاؤں پیاسا
درِ مصطفیٰ ہے عشرت میرا آخری ٹھکانہ سوۓ طیبہ جانے والو! مجھے چھوڑ کر نہ جانا