Saroor Se Dil Lehak Raha Hai

سرور سے دل لہک رہا ہے درود سے روح کِھل اٹھی ہے کسی کی آمد کا سلسلہ ہے ہوا مسلسل مہک رہی ہے



ہوا اسی کی مکاں مکاں ہےصدا اسی کی گلی گلی ہے اسی سے دم دم کا واسطہ ہے اسی سے دلڑی لگی ہوئی ہے



کہاں علم کوئی دھر سکے گا کہاں کوئی مدح کرسکے گا کلام اعلیٰ ہے حمدِ والا لڑی لڑی سے ملی ہوئی ہے




Get it on Google Play



مآل رسوا کسے دکھاؤں سکوں کے لمحے کہاں سے لاؤں گراں ہماری صدی صدی ہے کڑی ہماری گھڑی گھڑی ہے



ہوس کی وادی گماں کا صحرا کہاں کہاں سرگرداں رہے ہو اُمم اُمم کے لیے وہی راہِ حمدی راہِ دائمی ہے



درود کی لَے سے لَے ملا کر اک آدمی مدح کر رہا ہے ولاۓ سرکار کا سوالی گداۓ سرکار، الوریٰ ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah