Sarkar Ke Qadmon Pe Yeh Sar Kesa Lage Ga

سرکار کے قدموں پہ یہ سر کیسا لگے گا وہ آئیں میرے گھر میں تو گھر کیسا لگے گا



بتلاۓ کوئی جب ہو تصور میں مدینہ ایسے میں مدینےکا سفر کیسا لگےگا



اللہ کرےمیرا مدینےمیں ہو مسکن پرنورفضاؤں کا نگرکیسا لگے گا



سرکار کےدروازےپہ کس طرح میں مانگوں اُس در پہ میرا دیدۃ تر کیسا لگے گا



جس در پہ ہے منگتوں کےلۓ مرنا بھی جینا سلطانِ مدینہ کا وہ در کیسا لگے گا



یہ زیست کے لمحات گزر جائیں گےلیکن گزرے جو مدینے وہ پہر کیسا لگے گا



میں سوچتا رہتا ہوں انہیں پیش کردوں کیا نذرانہء جاں کا یہ گہر کیسا لگے گا



کچھ مانگنے کی قید نہیں گرچہ نیازیؔ سائل کے لیے وقتِ سحر کیسا لگے گا




Get it on Google Play



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah