سرکار کرم کر دو سرکار کرم کر دو منگتا ہوں تیرے در کاجھولی کو میری بھر دو
نّیا ہے میری آقا تیرے ہی سہارا پر مجھ پربھی میرےآقا رحمت کی نظرکردو
تڑپا ہوں میرے آقا طیبہ کی جدائی میں قسمت میں میری آقا طیبہ کا سفرکر دو
حسنین کے صدقےمیں یہ مانگتا ہوں آقا یادوں میں تیری روۓ وہ آنکھ عطا کر دو
کب تک میں رہوں آقادنیا کے جھمیلوں میں ویران ہے دل میرا اس میں بھی ضیاء کردو