سرکار کا میلاد مناتے ہی رہیں گے ہم کوچہ و بازار سجاتے ہی رہیں گے
جلتے ہیں تو جلنے دو ہمیں اُن سے غرض کیا ہم نعرہ رسالت کا لگاتے ہی رہیں گے
اُس روضہء پر نور کی ہے شان نرالی عشاق جہاں سر کو جھکاتےہی رہیں گے
سب کچھ ہمیں ملتا ہے نبی پاک کے صدقے جب تک ہے میسرہمیں کھاتے ہی رہیں گے
کرتے ہیں دل وجان سے جو ان سے محبت سرکار انہیں در پہ بلاتے ہی رہیں گے
دنیا میں کسی شے کی کمی اُن کو نہ ہوگی سرکار کے جو ناز اٹھاتے ہی رہیں گے
جب تک ہے میرے جسم میں یہ جان قلندریؔ سرکار کی ہم نعت سناتے ہی رہیں گے