آؤ عاصیو سرکار کا دروازہ کھلا ہے اُس مالک و مختار کا دروازہ کھلا ہے
جو کچھ بھی ہے درکار توجا مانگ لے اُن سے سب نبیوں کے سردار کا دروازہ کھلا ہے
جو تجھ کو سکوں چاہیے سرکار کے در جا اُس مونس و غمخوار کا دروازہ کھلا ہے
مۓ پینی ہےجو عشقِ محمدﷺ کی اے یارو میخوار آؤ یار کا دروازی کھلا ہے
جو گ میں نہیں کوئی تیرا خوف نہ کر تو اللہ کے دلدار کا دروازہ کھلا ہے
پوچھے نہ یہ دنیا تجھے ثاقبؔ نہ تو گھبرا طیبہ کو جا سرکار کا دروازہ کھلا ہے