Sar e Aaina Sunte Hain

جہاں بھی ہو وہیں سے دو صدا سرکار سنتے ہیں سرِ آئینہ سنتے ہیں پسِ دیوار سنتے ہیں



میرا ہر سانس ان کی آہٹوں کے ساتھ چلتا ہے میرے دل کے دھڑکنے کی وہ رفتار سنتے ہیں



گنہگارو درودِ والہانہ بھیج کر دیکھو وہ اپنے اُمتی کا نغمۂ کردار سنتے ہیں



کھڑے رہتے ہے اہلِ تخت بھی دہلیز پہ انکی فقیروں کی صدائیں بھی شہہِ ابرار سنتے ہیں




Get it on Google Play



میں صدقے جاؤں ان کی رحمت اللعالمینی کے پکارو چاہے کتنی بار وہ ہر بار سنتے ہیں



وہ یوں ملتے ہے جیسے زندگی میں کوئی ملتا ہے وہ سنتے ہیں ہر اک کی اور سارے دربار سنتے ہیں



مظفر جب کسی محفل میں ان کی نعت پڑھتے ہیں میرا ایمان ہے وہ بھی میرے اشعار سنتے ہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah