سیرگلشن کون دیکھےدشت طیبہ چھوڑکر سوۓ جنت کون جاۓدر تمہارا چھوڑ کر
سرگزشتِ غم کہوں کس سےترے ہوتےہوۓ کس کےدر پر جاؤں تیرا آستانہ چھوڑ کر
مرہی جاؤں میں اگراُس درسےجاؤں دوقدم کیا بچے بیمارِ غم قرب مسیحا چھوڑ کر
بخشوانا مجھ سے عاصی کا رواہوگا کسے کس کے دامن میں چھپوں دامن تمہاراچھوڑکر
ایسے جلوےپرکروں میں لاکھ حوروں کا نثار کیا غرض کیوں جاؤں جنت کو مدینہ چھوڑ کر
مرکےجیتےہیں جو اُن کےپہ جاتے ہیں حسنؔ جی کے مرتےہیں جو آتے ہیں مدینہ چھوڑ کر