Saboye Jaan Mein Chhlakta

سبوۓ جاں میں چھلکتا ہے کیمیا کی طرح کوئی شراب نہیں عشقِ مصطفیٰؐ کی طرح



قدح گسار ہیں اس کی اماں میں جس کا وجود سفینہء دوسرا میں ہے ناخدا کی طرح



وہ جس کے لطف سے کھلتا ہے غنچہء ادراک وہ جس کا نام نسیم گرہ کشا کی طرح




Get it on Google Play



طلسم جاں میں وہ آئینہ دار محبوبی حریم عرش میں وہ یار آشنا کی طرح



وہ جس کا جذب تھا بیداریء جہاں کا سبب وہ جس کا عزم تھا دستور ارتقا کی طرح



وہ جس کا سلسلۃ جود ابر گوہر بار وہ جس کا دستِ عطا مصدر عطا کی طرح



خزاں کے حجلہء ویراں میں وہ شگفتِ بہار فنا کے دشت میں وہ روضہء بقا کی طرح



بسیط جس کی جلالت حمل سے میزاں تک محیط جس کی سعادت خطِ سما کی طرح



سوادِ صبح ازل جس کے راستے کا غبار طلسمِ لوح ابد جس کے نقشِ پا کی طرح



وہ عرش و فرش و زمان و مکاں کا نقشِ مراد وہ ابتدا کے مقابل وہ انتہا کی طرح

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah