سب جگمگ تاروں میں ہے سرکار کی خوشبو ان ساری بہاروں میں ہے سرکار کی خوشبو
بازار ہوں مکے کے یا بازارِ مدینہ اِن سارے بازاروں میں ہےسرکارکی خوشبو
صدیق ہوں فاروق ہوں عثمان یا حیدررضی اللہ تعالیٰ عنہ سرکار کے اِن یاروں میں سرکار کی خوشبو
سبھی اولیاء اللہ کے ہیں دربار بھی جتنے اِن سب درباروں میں ہے سرکار کی خوشبو
طیبہ کے ہوں گلزار یا فردوس کے گلزار ان سب گلزاروں میں ہے سرکار کی خوشبو
جو عرشِ معلیٰ پہ ہیں جگمگ کرتے اُن نوری ستاروں میں ہے سرکار کی خوشبو
مکے یا مدینے کے جو سب غار ہیں ثاقبؔ اِن سارے غاروں میں ہے سرکار کی خوشبو