رب نے ایسا سجایا مدینہ
ہراک دل کو بھایا مدینہ
دیوانے کا قبلہ کعبہ
عاشق کا سرمایہ مدینہ
دکھ جو ستائیں طیبہ چلا جا
بدل دیتا ہے کایا مدینہ
شہر جو پیارا ہے بتلاؤ
سب کے لب پر آیا مدینہ
بخشش اُس کی لازمی ہو گی
جس بندے نے پایا مدینہ
طیبہ کے گن گاۓ جا ثاقبؔ
تجھ پہ کرے گا سایہ مدینہ