قرب وجواررحمتِ عالم پناہ میں صد شکر میرا دل بھی ہے ان کی نگاہ میں
شہرِنبی کی خاک سے پاتے ہیں روشنی ورنہ چمک دمک ہے کہاں مہر و ماہ میں
محشر میں جب ہوں پیش خدا سب حضور پھر رکھنا گناہ گار کو اپنی پناہ میں ہر اک طبیب نے ہے بتایا یہی علاج بیمار کی دوا ہے تری گردِ راہ میں
اک عادتِ درود ہی فخرِ حیات ہے خوبی نہیں ہے ورنہ کوئی روسیاہ میں