پہنچ ہی جائیں گے اک دن کسی قرینے سے کہ لو لگاۓ ہوۓ ہم بھی ہیں مدینے سے
حضورؐ پاس بلا لیجۓ خدا کے لیے رہے جو دور تو کیا فائدہ ہے جینے سے
نثار میرے دل و جاں ربیع الاول پر ہوا بہار کا آغاز اسی مہینے سے
یہاں کی خاک کے ذرے ہیں عطر پیراہن مہک رہا ہے عرب آپؐ کے پسینے سے
محمدؐ عربی ناخدا ہیں اے راغب! الجھ سکیں گے نہ طوفاں مرے سفینے سے