Phir Se Bulao Jald Madine Mein

پھر سے بلاؤ جلد مدینے میں یارسول کردو کرم حضور! پئے فاطِمہ بَتول



دُنیا پرست زَر پہ مرے گل پہ عَندَلیب اپنا تو اِنتخاب مدینے کا ہے بَبُول



بیمارِ ہجر کا ابھی ہو جائے گا علاج جاؤ اُٹھا کے لاؤ مدینے کی تھوڑی دھول



دنیا کی لذّتوں سے مری جان چھوٹ جائے مجھ کو بنا دے یاخدا تو عاشِقِ رسول



میری زَبان تر رہے ذِکر و دُرُود سے بے جا ہنسوں کبھی نہ کروں گفتگو فُضُول




Get it on Google Play



میری پسند خارِ مدینہ ہے بُلبلو لیکر میں کیا کروں گا تمہارے یہاں کے پھول



خوش بخت بے شُمار مدینے میں دَ فن ہیں ہو جائے ان میں کاش! مِرا بھی کبھی شُمُول



پَرچار سنّتوں کا جو کرتا ہے رات دن ہردم ہو اس پہ رَحمتوں کا یاخدا نُزُول



دیتا ہوں تجھ کو واسِطہ یارب حُضور کا ہر ہر خطا تو بخش دے کر ہر مُعاف بھول



غوث و رضا کا واسِطہ یاشافِعِ اُمَم رکھنا نہ مجھ کو حَشر میں رنجیدہ و مَلول



گر لمحہ بھر بھی حاضِری طیبہ کی ہو نصیب حاصِل یِہی ہے زِیست کا محنت ہوئی وُصُول



سرکار! چار یار کے صدقے میں ہو کرم عطارؔ کو سدا کے لئے کر لو تم قَبول



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah