Pao Ge Bakhshish

پاؤگے بخششیں قافلے میں چلو جنّتیں بھی ملیں، قافلے میں چلو رِزق کے دَر کُھلیں، قافلے میں چلو برکتیں بھی ملیں، قافلے میں چلو



زَخم بگڑے بھریں، پھوڑے پُھنسی مِٹیں گرہوں مَسّے جَھڑیں، قافِلے میں چلو



کالے یَرقان میں، کیوں پریشان ہیں پائیں گے صِحّتیں، قافِلے میں چلو



ٹیڑھی ہوں ہڈّیاں، ہوں گی سیدھی میاں درد سارے مِٹیں، قافِلے میں چلو



دَرد گمبِھیر ہو، کوئی دِلگیر ہو ہوں گی حل مشکلیں ، قافِلے میں چلو



گرچِہ بیماریاں، ہوں کہیں پتھریاں پاؤ گے صحّتیں، قافِلے میں چلو



تنگدستی ہو گھر میں یا ناچاقِیاں آئیں گی بَرکتیں، قافِلے میں چلو



جو کہ مَفقود ہو وہ بھی موجود ہو اِنْ شَآءَ اللہ چلیں، قافِلے میں چلو



دُور ہوں گے اَلَم ہوگا رب کا کرم غم کے مارے سنیں قافلے میں چلو



دردِسر ہو اگر دُکھ رہی ہو کمر درد دونوں مٹیں، قافِلے میں چلو



باپ بیمار ہو، سخت بیزار ہو پائے گا صِحّتیں، قافِلے میں چلو



ماں جو بیمار ہو، یا وہ ناچار ہو رنج و غم مت کریں، قافِلے میں چلو



وا ہو بابِ کرم، دُور ہوں رنج و غم پھرسے خوشیاں ملیں، قافِلے میں چلو



زلزلہ آئے گر، آکے چھا جائے گر صِرف حق سے ڈریں قافِلے میں چلو



زلزلہ عام تھا ہر سُو کُہرام تھا اس سے لو عِبرتیں قافِلے میں چلو



زَلزلے سے اَماں، دے گا ربِّ جہاں سب دعائیں کریں، قافِلے میں چلو



ہوں بپا زلزلے، گرچِہ آندھی چلے صبر کرتے رہیں، قافِلے میں چلو



ہے شِفا ہی شِفا، مرحبا! مرحبا! آکے خود دیکھ لیں ، قافِلے میں چلو




Get it on Google Play



پیٹ میں دَرد ہو رنگ بھی زَرد ہو آکے لو صِحَّتیں قافِلے میں چلو



ہے طلب دید کی، دید کی عید کی کیا عَجَب وہ دِکھیں قافِلے میں چلو



دل میں گر دَرد ہو ڈر سے رُخ زَرد ہو پاؤ گے فَرحتیں قافلے میں چلو



آفتوں سے نہ ڈر، رکھ کرم پر نظر لینے آسائشیں، قافِلے میں چلو



آپ کو چارہ گَر نے گو مایوس کر بھی دیا مت ڈریں ، قافِلے میں چلو



گھر میں اَن بَن نہ ہو، کوئی الجھن نہ ہو غم کے سائے ڈھلیں، قافِلے میں چلو



بیوی بچّے سبھی، خوب پائیں خوشی خیریت سے رہیں، قافِلے میں چلو



زوجہ بیمار ہے، بیٹا ’’بے کار‘‘ ہے غم تمہارے مِٹیں، قافِلے میں چلو



نوکَری چاہئے، آئیے آئیے قافِلے میں چلیں ، قافِلے میں چلو



غم سے روتے ہوئے،جان کھوتے ہوئے مرحبا! ہنس پڑیں! قافِلے میں چلو



قلب بھی شاد ہو، گھر بھی آباد ہو شادیاں بھی رچیں، قافِلے میں چلو



قرض اُتر جائے گا، خوب رِزق آئیگا سب بَلائیں ٹلیں ، قافِلے میں چلو



گرہو عِرقُ النَّسا عارِضہ کوئی سا دے خدا صِحّتیں ، قافِلے میں چلو



گھر میں ’’ اُمّید‘‘ ہو، اس کی تمہید ہو جلد ہی چل پڑیں ، قافِلے میں چلو



زَچّہ کی خیر ہو ، بچّہ بِالخیر ہو اُٹھئے ہمّت کریں، قافِلے میں چلو



دُور بیماریاں اور پریشانیاں ہوں گی بس چل پڑیں، قافِلے میں چلو



آکے تم باادب، دیکھ لو فضلِ رب مَدنی مُنّے مِلیں، قافِلے میں چلو



کھوٹی قسمت کھری،گود ہوگی ہری مُنّا مُنّی ملیں، قافِلے میں چلو



سن لے عطاّرؔ کی، اپنے غمخوار کی یہ ندا’’سب چلیں‘‘! قافلے میں چلو



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah