ناشاد زمانے کا ہے شاد مدینے میں ہر فکر سے ہر دل ہے آزاد مدینے میں
دربارِ نبیؐ کے ہیں اقطابِ جہاں درباں پھرتے ہیں گدا بن کر اوتاد مدینے میں
شبّرؓ بھی ہے ساجدؓ بھی باقرؓ بھی ہے جعفرؓ بھی مدفون ہے زہراؓ کی اولاد مدینے میں
خاموش ہیں ناناؐ بھی چپ چاپ ہے زہراؓ بھی اب کس سے کرے زینبؓ فریاد مدینے میں
جلوے ہیں مدینے کے بغداد کی گلیوں میں آتا ہے نظر جامیؔؔ بغداد مدینے میں