نبی کی نعت کی محفل سجانا ہم نہ چھوڑیں گے ہے نعرہ یارسول اللہ لگانا ہم نہ چھوڑیں گے
کہو تو چھوڑ دیں گے ہم جہاں کی محفلیں ساری مگر میلاد کی محفل سجانا ہم نہ چھوڑیں گے
پکارا جب بھی مشکل میں چلے آۓ میرے آقا ﷺ وہ سنتے ہیں وہ آتے ہیں بلانا ہم نہ چھوڑیں گے
نبی کی نعت پڑھنا حضرتِ حساں کی سنت ہے ہے جب تک دم میں دم نعتیں سنانا ہم نہ چھوڑیں گے
جب اپنا ایک مرکزہے تو پھر یہ نفرتیں کیسی وفاؤں کے دیۓہر دم جلانا ہم نہ چھوڑیں گے
ملی ہےاسمِ اعظم کی بھی دولت غوث کا صدقہ کہ جشنِ گیارہویں ان کا منانا ہم نہ چھوڑیں گے
کہو یہ جلنے والوں سے مروگے تم یونہی جل کر یہ ھو کی بجلیاں تم پر گرانا ہم نہ چھوڑیں گے
کریں گے ذکرسےآباد دلوں کی بستیاں علویؔ جبین شوق کے سجدے لٹانا ہم نہ چھوڑیں گے