Na Dolat Na Maal

نہ دولت نہ مال اور خَزینے کی باتیں سناؤ ہمیں بس مدینے کی باتیں



مدینے کی باتیں سناؤ کہ ہیں یہ مریضِ محبت کے جینے کی باتیں



مُقَدَّس ہیں دیگر مہینے بھی لیکن نِرالی ہیں حج کے مہینے کی باتیں



سناؤ نہ پیرس کے قصّے، سناؤ مدینے کے پیارے سفینے کی باتیں



نہ کر مُشک و عنبر کی باتیں ، بیاں کر نبی کے مُعَطَّر پسینے کی باتیں



مِری یاوَہ گوئی کی عادت نکالو کروں میں ہمیشہ قرینے کی باتیں



فُضول اور بیکار باتوں کے بدلے کروں کاش! ہر دم مدینے کی باتیں



گوگرمی میں مشروب ٹھنڈاہے مرغوب کرو جام آقا سے پینے کی باتیں



شہا میرا! سینہ مدینہ بنادو خیالوں میں ہوں بس مدینے کی باتیں



بنے کاش! عطارؔ ایسا مبلّغ مُؤثِّر ہوں آقا کمینے کی باتیں




Get it on Google Play



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah