Mujhe Toh Sirf Itna Hi Yaqeen Hai

مجھے تو صرف اتنا ہی یقیں ہے مرا تو بس یہی ایمان و دیں ہے



اگر تم مقصدِ عالم نہیں ہو تو پھر کچھ مقصدِ عالم نہیں ہے



نہیں میں واقفِ سرِ الہیٰ مگر دل میں یہ نکتہ جاگزیں ہے



جو دل انوار سے ان کے ہے روشن وہی کعبہ وہی عرشِ بریں ہے




Get it on Google Play



یہ سمجھے معنی لولاک میں نے کہ ہستی بخششِ جاں آفریں ہے



مگر آزارِ ہستی کا مداوا عطاۓ رحمت للعالمیں ہے



وہ شہر بے حصار ان کا، مدینہ کہ جس کی خاک ارمانِ جبیں ہے



نہ سمجھو ہم کو محروم نظارہ وہ حسن اب بھی نگاہوں کے قریں ہے



کہ دل میں ماسواۓ اسمِ احمدؐ نہیں ہے، کچھ نہیں ہے، کچھ نہیں ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah