مجھ پہ مولا کا کرم ہے ان کی نعتیں پڑھتا ہوں دامن اپنا رب کی رحمت سے میں ہر دم بھرتاہوں میں صدقے یا رسول اللہ میں صدقے یا حبیب اللہ
کوئی گفتگو ہو لب پرتیرا نام آ گیا ہے تیرا ذکر کرتے کرتے یہ مقام آ گیا
جسے پی کے شیخ سعدی بَلَغَ العُلیٰ پکارے میرے دستِ ناتواں میں وہی جام آگیا ہے
مجھ پہ مولا کا کرم ہے ان کی نعتیں پڑھتا ہوں دامن اپنا رب کی رحمت سے میں ہردم بھرتا ہوں میں صدقے یارسول اللہ میں صدقے یا حبیب اللہ
جتنا دیا سرکار نے مجھ کو اتنی میری اوقات نہیں یہ توکرم ہےان کا ورنہ مجھ میں توایسی بات نہیں ہے
تو بھی وہیں پر جا اس در پرسب کی بگڑی بنتی ہے اک تیری تقدیر جگانا ان کے لۓ کچھ بات نہیں
مجھ پہ مولا کا کرم ہے ان کی نعتیں پڑھتا ہوں دامن اپنا رب کی رحمت سے میں ہر دم بھرتا ہوں میں صدقےیارسول اللہ میں صدقے یا حبیب اللہ
تیراوصف بیاں ہوکس سے تیری کون کرےگا بڑائی اس گرد سفر میں گم ہے جبریل امیں کی رسائی
اے رضاخود صاحب قرآں ہے مداح حضور تجھ سے پھر ممکن ہے کب مدحت رسول کی
مجھ پہ مولا کا کرم ہے ان کی نعتیں پڑھتا ہوں دامن اپنا رب کی رحمت سے میں ہر دم بھرتاہوں مین صدقے یا رسول اللہ میں صدقے یا حبیب اللہ
غم نہیں چھوڑ دے یہ سارا زمانہ مجھ کو میرے آقا تو ہیں سینے سے لگانے کے لۓ
بخش دی نعت کی دولت میرے آقا نے مجھے کتنا پیارا ہے وسیلہ سرکار کو پانے کے لۓ