مجھ کو طیبہ میں بُلالو شاہِ زَمَنی دل کی حسرت یہ نکالو شاہِ زَمَنی شاہِ زَمَنی آقا ﷺ مکی مدنی
نگر نگر اور ڈگر پھرتا ہوں مارا مارا مجھ دکھیا کو اس دنیا میں کوئی نہیں سہارا مجھ کو سینے سے لگا لو شاہِ زَمَنی
جو بھی پہنچا تمرے در پر لوٹا کبھی نہ خالی ہر منگتے کی جھولی تم نے رحمت سے بھر ڈالی تم ہو ایسے ہی دِیالو شاہِ زَمَنی
ہریالے گنبد کا منظر جنت سے ہے پیارا کعبے کا کعبہ روضہ پیارے نبی ﷺ تمہارا جالی روضے کا دِکھا دو شاہِ زَمَنی
دعا کرو سب مل کر یہ شہبازؔ مدینے جاۓ جاکر یہ دربارِ نبیﷺ پہ اپنا سیس نواۓ کہنا قدموں میں سُلا لو شاہِ زَمَنی