مُبَارَک ہو حبیبِ ربِّ اَکبر آنے والا ہے مبارَک! انبیا کا آج اَفسر آنے والا ہے
اندھیروں میں بھٹکتے پھرنے والوں کو مبارَک ہو تمہیں حق سے ملانے آج رہبر آنے والا ہے
مبارَک بدنصیبوں کو مبارَک ہو غریبوں کو جہاں میں بے بسوں کا سایہ گُستر آنے والا ہے
گنہگارو نہ گھبراؤ سِیَہ کارو نہ غم کھاؤ سنو مُژدہ شَفِیْعِ روزِ محشر آنے والا ہے
لئے پرچم اُتر آئے ہیں جبریل آسماں سے آج جہاں میں آج مولیٰ کا پیمبر آنے والا ہے
کرو گھر گھر چَراغاں سبز پرچم آج لہراؤ مچاؤ مرحبا کی دُھوم سرور آنے والا ہے
اگر نہ آج جھومو گے تو کب جُھومو گے دیوانو! مچل جاؤ تمہارا آج یاوَر آنے والا ہے
تَراوَت کیوں نہ ہو حاصل مرے قلب و جِگر کو آج جہاں میں بَحرِ رَحمت کا شِناوَر آنے والا ہے
دلِ غمگین کو مل جائے گا سامان راحت کا سُرورِ دل، قرارِ جانِ مُضطَر آنے والا ہے
جو ہے سردار، عالَم کے سبھی سجدہ گزاروں کا خدا کا آج وہ سچّا ثناگر آنے والا ہے
مبارَک غم کے مارو! غم غَلَط ہوجائیں گے سارے حبیبِ حق مُداوا غم کا لے کر آنے والا ہے
جہاں میں ظُلمتوں کا چاک ہو گاآج سے سینہ خدا کے فضل سے ماہِ مُنَوَّر آنے والا ہے
بِحَمْدِاللہ ایماں اب توُ میرا لے نہیں سکتا ارے چل بھاگ شیطاں میرا یاوَر آنیوالا ہے
خبر ہے اَبرِ رحمت آج کیوں دنیا پہ چھائے ہیں جہاں میں رَحمتوں کا آج پیکر آنے والا ہے
مبارَک ہو حلیمہ سعدیہ تجھ کو مبارَک ہو تری گودی میں کُل عالَم کا سرور آنے والا ہے
اُٹھو تعظیم کی خاطِر کہ گھر میں آمِنہ کے اب وِلادت کا وہ لمحہ کیف آور آنے والا ہے
اٹھاؤ سبز پرچم اور چلو سب آمِنہ کے گھر لٹانے رحمتیں حق کا پَیَمبرآنے والا ہے
تسلّی تو رکھو سیراب بھی ہوجاؤ گے عطّارؔ چھلکتا جام لے کر شاہِ کوثر آنے والا ہے