ملتا ہے کیا مدینےمیں اک بار جا کے دیکھ کرتے ہیں مالا مال وہ دامن بچھا کے دیکھ
اُن کی گلی میں مانگتےپھرتےہیں تاجدار توبھی اُسی کریم کے منگتوں میں آکےدیکھ
خیرات دے کے کہتے ہیں منگتے کی خیرہو بن مانگے خیر ملتی ہے آ آزما کے دیکھ
دُھل جائیں گے گناہ تیرے ہوجاۓ گا کرم درپہ میرے حبیب کےآنسو بہا کے دیکھ
اے چشمِ کوہِ طور کی ہے آرزو تجھے خاکِ درِ رسول کا سرمہ لگا کے دیکھ
آزاد ہونا ہے اگر ہرغم کی قید سے لب پہ رسولِ پاک کی مدحت سجا کے دیکھ
واصفؔ تیری نجات کاہے راستہ یہی الفت نبی کی آل کی دل میں بساکےدیکھ