Meri Qismat Jagane Ko Nabi Ka Naam Kafi Hai

میری قسمت جگانے کو نبی کا نام کافی ہے ہزاروں غم مٹانے کو نبی کا نام کافی ہے



غموں کی دھوپ ہو یا پھر ہوائیں تیز چلتی ہوں میرے اس آشیانے کو نبی کا نام کافی ہے



خوشی ہو یا کوئی غم ہو نبی کا نام لیتا ہوں کہ ہر اک غم مٹانے کو نبی کا نام کافی ہے



نبی کا نام لیتا ہوں سکونِ قلب ملتا ہے نبی کے اس دیوانے کو نبی کا نام کافی ہے



جو پوچھا کملی والے نے کہا صدیق اکبر نے میرے سارے گھرانے کو نبی کا نام کافی ہے




Get it on Google Play



سلگتی آگ پہ حبشی کے ہونٹوں سے صدا آئی میری بگڑی بنانے کو نبی کا نام کافی ہے



یہی کہتا ہے مہکی بھی یہی سب لوگ کہتے ہیں کہ اس سارے زمانے کو نبی کا نام کافی ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah