میں سَراپا ہوں غم، تاجدارِحرم کیجےرَحم و کرم ، تاجدارِحرم
اُجڑا اُجڑا سماں ، چھاگئی ہے خَزاں برسے ابرِکرم، تاجدارِحرم
اے شہِ بحروبر، آہ! کمزور پر ٹوٹا کوہِ اَلَم، تاجدارِحرم
صدقہ حَسَنَین کا، مجھ سے بے چَین کا دُور ہو رنج و غم، تاجدارِحرم
بگڑی قسمت سنور،جائے گی ہونظر سُوئے لوح و قلم، تاجدارِحرم
اب بُلالو وَہیں ، دُور رہ کر کہیں ٹوٹ جائے نہ دم، تاجدارِحرم
شاہِ جنّ وبشر، خیر سے میرے گھر تیرے آئیں قدم، تاجدارِحرم
دور ہوں آفتیں ، دیجئے راحتیں ہو نگاہِ کرم، تاجدارِحرم
ازپئے چار یار، اب تو بَیڑا ہو پار ہو نگاہِ کرم، تاجدارِحرم
ایمِرے چارَہ گر، اپنے بیمار پر ہو نگاہِ کرم، تاجدارِحرم
دونِقاب اب اُلَٹ،آئیں جلوے سِمَٹ ہو نگاہِ کرم، تاجدارِحرم
مجھ کو دیدو بقیع، اب تو دیدو بقیع ہو نِگاہِ کرم، تاجدارِحرم
آپ حاضِربھی ہیں ،آپ ناظِربھی ہیں ہاں خدا کی قسم، تاجدارِحرم
سروَرِدوجہاں ،آپ ہیں غیب داں کبریا کی قسم، تاجدارِحرم
اپنے عطارؔ کو، مال و دولت نہ دو دیدو بس اپنا غم، تاجدارِحرم