محفل سجی ہوئی ہے درود و سلام کی کیا بات ہے حضور علیہ السلام کی
انؐ سے لگائی لو تو میرے ہاتھ آگئی اک شاہراہ خاص بقاۓ دوام کی
گردش لہو کی گردشِ تسبیح بن گئی ہم نے ثناۓ خواجۃ گیہاں مدام کی
معراج جس کو کہتے ہیں وہ ہے مرے خدا اک منفرد روش ترے شائستہ گام کی
فردوس کا وہ قصر جہاں داخلہ ہے بند تختی لگی ہوئی ہے وہاں میرے نام کی
ہم نے حضور پاکؐ کا دامن پکڑ لیا اور یوں دیار خیر کی منزل تمام کی
سلمانؔ تجھ کو خیر ملے عافیت ملے کیا دل سے نعت لکھی ہے خیر الانامؐ کی