مرحبا کیا روضہ سرکار ہے سارا عالم طالب دیدار ہے
عشق سےآقا کےجوسرشارہے طیبہ جانے کے لۓ تیار ہے
پیاری پیاری ہے مدینہ کی فضا لمحہ لمحہ بارش انوار ہے
چہرہ انور دکھانا خواب میں التجا سب کی یہی سرکار ہے
ہے مینار مسجد نبوی حسین گنبد خضریٰ مگرشاہکار ہے
المدد پیاری نبی پیارے نبی جو پکارے اس کا بیڑہ پارہے
ایک پل میں عرش اعظم پرگۓ کیا میرے سرکار کی رفتار ہے
اب مناؤ عید میلاد النبی ہاں عقیدت کا یہی اظہارہے
موت آۓ کاش طیبہ میں کمالؔ موت سے بھلا کس کو انکار ہے