میں تو سرکار تورا دیوانہ اب تو طیبہ بلا لو جانانہ
جام پر ہو عطا مجھ کو رہے آباد تیرا میخانہ
چشم مازاغ دیکھ لی جس نے وہ نہ چھوڑے گا تیرا میخانہ
تیرے دربار کی یہ عظمت ہے آۓ جبریل بھی غلامانہ
بھیک لینے چلے مدینے سے آۓ ہیں بادشاہ فقیرانہ
آپ آۓ تو کعبہ قبلہ بنا ورنہ پہلےتھاوہ صنم خانہ
شمع بزم جہاں ہے ذات تیری ہے یہ جامی بھی ترا پروانہ