میں صدقے یا رسول اللہﷺ میں صدقے یا رسول اللہﷺ کیا شان ہے کیا مرتبہ میں صدقے یا رسول اللہﷺ
بحرِ ظلمت میں ڈوبوں کو آپ بچانے آۓ بھولے ہوۓ انسان کی نّیا پار لگانے آۓ ہیں آپ سب کےناخدا میں صدقے یا رسول اللہﷺ
صدیق اکبر نے سن کر شاہِ امم کا فرماں گھر میں اک ذرہّ نہ چھوڑا لاۓ سارا ساماں بولےمیری جاں بھی ہے فدا میں صدقے یا رسول اللہﷺ
دل میں تھا کچھ اور ارادہ نکلے عمر جب گھر سے آیاتِ قرآن سنی تو آنسو آنکھ سے برسے بولے عمر بے ساختہ میں صدقے یا رسول اللہﷺ
ذوالنورین لقب تھا جن کا وہ عثمان غنی تھے بول رہا ہے سارا زمانہ قسمت کے وہ دھنی تھے جب تک جۓ لب پہ رہا میں صدقے یا رسول اللہﷺ
دینِ حق کی دعوت دی جو میرے پیارے نبی نے جوڑ دیا اسلام سے رشتہ بڑھ کے مولا علی نے کہتے تھے یہ مشکل کشا میں صدقے یا رسول اللہﷺ
ہے ایمان نبی کا نعرہ جن کو جان سے پیارا غم کا ہے اس کا مقدر عرشِ بریں کا تارا نعرہ لگاؤ یہ سدا میں صدقے یا رسول اللہﷺ
پاکپتن کے والی ہوں یا ہوں لاہور کے داتا آپ کےدر کےٹکڑوں سےہےہرایک ولی کا ناتا ہےیہ صداۓ اولیاء میں صدقے یا رسول اللہﷺ
پڑھتےہیں مہرانؔ جو نعتیں بھاگ جگا لیتے ہیں اُن کی محبت کے سِکوں سے رب کی رضا لیتے ہیں خوش بخت میں بھی ہوگیا میں صدقے یا رسول اللہﷺ