میں کوئل مرا باغ مدینہ صل علیٰ مری "کُو" سرور عالم کے صدقےمیں اڑتی پھروں ہرسو
ان پہ نثار ہےاپنا تن من سےملا ہے سب کوجیون سورج اوریہ چاند تارےہراک شےمیں ان کا جوبن میں کوئل مرا باغ مدینہ صل علیٰ مری "کُو"
ان کےدوارپہ جانےوالوں کو جنت مل جاتی ہے عزت وعظمت،دولت و شہرت اورراحت مل جاتی ہے جو منظور ہےمیرے نبی کو وہ رب کو منظور میں کوئل مرا باغ مدینہ صل علیٰ مری "کُو"
اڑتی پھروں میں سانجھ سویرےگیت نبی کے گاؤں یاد جب آوے طیبہ نگریا پل پل نیر بہاؤں آپ کے نغموں سے ہوتا ہے دل میرا مسرور میں کوئل میرا باغ مدینہ صل علیٰ مری "کُو"
کیا نبیین کیا ولیین تم سب کے ہو لجپال ہرکنگال کوکردیتےہو پل میں مالا مال تمری عنایت تمری سخاوت ہےجگ میں مشہور میں کوئل مرا باغ مدینہ صل علیٰ مری ''کُو''
داتا علی ہجویرکا صدقہ غوث محی الدین کا صدقہ خواجہ معین الدین کا صدقہ بابا فرید الدین کا صدقہ مجھ کو بنا لو داسی اپنی میں ہوں بہت رنجور میں کوئل میرا باغ مدینہ صل علیٰ مری ''کُو''
میں ہوں بھکارن تم ہو دیالو نجر کرم فرماؤ اپنی نگریا میں بلوا کر سوۓ بھاگ جگاؤ صدقہ علی حسنین و زہرا کا، عرجی ہو منجور میں کوئل مرا باغ مدینہ صل علیٰ مری ''کُو''
بن بن ہیرت ہوں ہے اے جگ کے مہاراج تمرے نام کی مالا جپت ہوں رکھ لوموری لاج کرپا دھنی اےرب کے دلارے تمرا ہےنورجہور میں کوئل میرا باغ مدینہ صل علیٰ مری ''کُو''