میں گداۓ دیارنبی ہوں پوچھۓمیرے دامن میں کیا ہے مجھ کونسبت ہےآل نبی سےہاتھ میں دامن مصطفیٰ ہے
میری پلکوں پہروشن ستارے دےرہےہیں گواہی یہ سارے جھانک کرمیرےدل میں تو دیکھو مصطفیٰ مسطفیٰ کی صدا ہے
میرے مولا تو خالق ہے میرا سچارازق ہےمالک ہے میرا اس لۓ میں تجھے مانتاہوں تو میرے مصطفیٰ کا خدا ہے
کہہ رہا ہوں انہیں کا قصیدہ ہے ازل سے یہ میرا عقیدہ کملی والا مدینےکا والی خودمیری نعت کو سن رہا ہے
جب میں بچھڑادرمصطفیٰ سےہوبیاں کیسےلفظوں میں منظر آگیا ہوں مدینےسے لیکن دل وہیں کا وہیں رہ گیا ہے
قدسیوں سے فلک نےجو پوچھا کیوں زمیں آج دلہن بنی ہے قدسیوں نےکہا کہ زمیں پرآج پھر محفل مصطفیٰ ہے
جب بھی ناصر مجھے موت آۓمیری تربت پہ کتبہ لگانا ہے ثنا خوان خیر الوریٰ کا پنجتن کا یہ ادنیٰ گدا ہے