Main Behak Sakun Yeh Majal Kiya Mera Rehnuma Koi Aur Hai

میں بہک سکوں یہ مجال کیا میرا رہنما کوئی اور ہے مجھے خوب جان لیں منزلیں یہ شکستہ پاکوئی اورہے



جو تمہاری جالی سے متصل ہے ستوں کے پیچھے کھجل کھجل نہیں میں نہیں وہ مریض دل نہ میرے سوا کوئی اور ہے



میری التجا ہےیہ دوستو کبھی تم جو سُوۓ حرم چلو تو بنا کے سر کو قدم چلو کہ یہ راستہ کوئی اور ہے



ہے تجھے خبر شہہ این و آں میری وجہ راحتِ قلب و جاں نہ تیرے سوا کوئی اور تھا نہ تیرے سوا کوئی اور ہے



یہ گمان تھا کئ سال سے یہ یقین ہے کئ روز سے میرے دل سے گنبدِ سبز کا یہ معاملہ کوئی اور ہے



وہ حبیب ربِ کریم ہےوہ روف ہے وہ رحیم ہے انہیں فکر ہے میری آپ کی انہیں چاہتا کوئی اور ہے




Get it on Google Play



میں جو دور ارض حرم سے تھا ہوئی خلدِ گوش حسیں صدا ہے اسی میں ماجدِ بے نوا کہ یہ قافلہ کوئی اور ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah