Mae Mehboob Se Sarshar

مئے محبوب سے سرشار کردے اُویسِ قرَنی کو جیسا کیا ہے



گما دے اپنی اُلفت میں کچھ ایسا نہ پاؤں میں میں میں جو بے بقا ہے



پلادے مَے کہ غفلت دُور کردے مجھے دنیا نے غافل کردیا ہے



عطا فرما دے ساقی جامِ نوری لبالب جو چہیتوں کو دیا ہے



ثنا لکھنی ہے محبوبِ خدا کی خدا ہی جن کی عظمت جانتا ہے



میں تیرے فیض سے کچھ کہہ سکوں گا میں کیا ہوں اور مرا یارا ہی کیا ہے



سنا اے بلبل باغِ مَدینہ ترانہ اور دل یہ چاہتا ہے




Get it on Google Play



سنا نوریؔ غزل اس کی ثنا میں ثنا جس کی ثنائے کبریا ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah