مدینے سے بلاوا آ رہا ہے مرا دل مجھ سے پہلے جارہا ہے
نظر کیا سبز گنبد آ رہا ہے کہ دل کا رنگ بدلا جا رہا ہے
مرا دل بھی تو اپنے ساتھ لے جا مدینے کیوں اکیلا جا رہا ہے
اسی کی چشم کا طالب ہے کعبہ مدینہ دیکھ کر جو آ رہا ہے
وہ دیکھو حاجیو بیرِ علی سے نظر کعبے کا کعبہ آ رہا ہے
بڑی امید لے کر سرور دیں مدینے میں یہ منگتا آ رہا ہے
بلائیں گے تجھے بھی سرور عالم دلِ محمود کیوں گھبرا رہا ہے