کچھ نہ پوچھو کہ کیا کیا مدینے میں ہے نورِ وحدت کو جلوہ مدینے میں ہے
بھیک لینے چلے آئیں شاہ و گدا سارےمنگتوں کاداتامدینےمیں ہ
ایسا دنیا میں دیکھا نہ ہوگا کہیں جیسا پیارا نظارا مدینے میں ہے
جسکو دیکھیں تو آنکھیں چمکتی رہیں دوستو وہ اجالا مدینے میں ہے
رنج وغم کے ستاۓ ہوۓ جان لیں رنج وغم کا مداوا مدینے میں ہے
جس کا دنیا میں کوئی بھی اپنا نہیں اس کا ملجا و ماویٰ مدینے میں ہے
نعمتیں دونوں عالم کی ہم کو عطاؔ دینے والا ہمارا مدینے میں ہے