کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں لیکن اے دل فرقت کوۓ نبی اچھی نہیں
تیرہءدل کو جلوۃ ماہِ عرب درکار ہے چودھویں کے چاند تیری چاندنی اچھی نہیں
اس گلی سےدوررہ کرکیا مریں ہم کیا جئیں آہ ایسی موت ایسی زندگی اچھی نہیں
اُنکےدر کی بھیک چھوڑیں سروری کےواسطے اُن کےدر کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
خاک اُنکے آستانے کی منگا دے چارہ گر فکر کیا حالت اگر بیمار کی اچھی نہیں
بارِ عصیاں کی ترقی سے ہوا ہوں جاں بلب مجھ کو اچھا کیجۓ حالت میری اچھی نہیں
بندۃ سرکار ہوپھرکرخدا کی بندگی ورنہ اے بندے خدا کی بندگی اچھی نہیں
اُنکے درپرموت آجاۓ تو جی جاؤں حسنؔ اُن کےدر سے دور رہ کر زندگی اچھی نہیں